زرداری اور ان کے حواریوں کا دورہ امریکہ - اعظم بلاگ

Post Top Ad

Responsive Ads Here

Monday, June 1, 2009

زرداری اور ان کے حواریوں کا دورہ امریکہ

وطن عزیر کے مختلف علاقوں میںبپا شورش سے قطع نظرپاکستان معاشی لحاظ سے بھی اپنی تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے۔ خظے میں جاری امریکی جنگ کے باعث ملک کو سالانہ 36ملین ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے۔ حکومت اس نقصان کا ازالہ کرنے کے لئے امریکہ اور یورپی ممالک کے سامنے کشکول گدائی لئے کھڑی ہے۔ سوات اور ملاکنڈ کے 30 لاکھ متاثریں کا مسئلہ بھی اسی لئے پیدا گیا ہے کہ بیرونی دنتا سے ان متاثرین کی امداد اور بہالی کے نام پر ڈالر بٹورے جائیں۔ اس سلسلے میں کبھی ڈونر کانفرنس منعقد کی جاتی ہے اور کبھی حکمران اپنے آقائوں کے درپر حاضری دیے پہنچ جاتے ہیں اپنے وزیروں اور مشیروں کے لاوَ لشکر سمیت۔ ان غیرملکی دوروں پر اٹھنے والے اخراجا ت پر ایک نظر ڈالی جائے تو یہ بھی کروڑوں مین ہوتی ہیں۔ ایسا ہی ایک دورہ چند دن پہلے زرداری اور ان کے حواری جن میں وفاقی وریر اطلاعات قمرزمان کائرہ صاحب پیش پیش تھے امریکہ کا کیا۔ اس دورے میں ان حضرات کی مصروفیات کی مفصل رپورٹ انڑنیٹ کے ذریعے ہر ایک کی دسترس میں ہے۔




نیویارک میں وزیراطلات جناب قمر زمان کائرہ صاحب نے شہرکی سیر کرنے کے لئے لگژری لیموزین بک کروائی جس کا کرایہ صرف 500 ڈالر فی گھنٹہ ہے۔ اس کے علاوہ مختلف جگہوں پر ان کے استقبال کے دوران ہزاروں ڈالر لٹائے گئے ہیں۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے پوچھا گیا کے آپ نے جو ہیرے جڑی گھڑی پہنی ہوئی ہے کتنے کی ہے تو جواب مالا 50 ہزار ڈالر۔اور جو سوٹ پہنا تھا اس کی قیمت 20 پزار ڈالرتھی۔

کجھ شدت پسند اور طالبان قسم کے لوگوں کو اس پر اعتراض ہے اور وہ اس کا موازنہ اس طرح کرنے لگتے ہیں کہ 70 ہزار ڈالر میں ہزاروں متاثرین کو خیمے مہیا کئے جاسکتے تھے۔ جتنے ڈالر ان کے استقبال پر لٹائے گئے ان سے ہزاروں متاثرین کے لئے راشن کا انتظام کیا جاسکتا تھا وغیرہ وغیرہ۔ حکمران ٹولہ کوئی رزاق ہے کہ رزق کا انتظام بھی کرے، بھلے روٹی، کپڑا اور مکا ن ان کا نعرہ ہے لیکن سب کے لئے اس کا انتظام تھوڑی ہوسکتا ہے۔ اب بھلا ان شدت پسندوں کو کئی کیسے سمجھائے کہ بھائی ہمارے صدر زرداری اور ان کے حواری پاکستانی قوم کی بھلائی اور بہبود کے لئے دن رات ایک کرکے محنت کررہے ہیں۔ اتنی شدید محنت سے یہ جب تھک جا تے ہیں تو تھوڑی سی تفریح کرلیتے ہیں۔ تاکہ دوبارہ سے تازہ دم ہوکر ملک و قوم کی خدمت کرسکیں اور انھیں تو خوش ہونا چاہئے کہ ہمارا وزیراعظم اتنا قیمتی ہے۔

2 comments:

Unknown said...

yes u right

yeh silsila tu pechley 60 salon say chal raha hai aur jab nawaz sharif ka door tha jab woh america ka dora karnaey gaey thay tu un say wahan kisi nay pocha ap itney sarey logon ko layker aeey hain pakistan tu bohat ghareb country hai tu unhoney farmaya pakistan ghreb hai main tu ghareb nahe hon

ASGHAR said...

yaha mulk i watt lagi hui he ur in kutton k bachcho ko wha america me mastiyoon or sharartoon ki pari he....

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here