میڈیا گردی - اعظم بلاگ

Post Top Ad

Responsive Ads Here

Monday, February 24, 2014

میڈیا گردی


کل شام ٹی وی پر چینل گردی کرتے ہوئے سماء ٹی وی کا پروگرام "خفیہ آپریشن" نظر سے گذرا، پروگرام کے میزبان کوئی "سجاد سلیم" ہیں، اور محترم کی حرکتیں دیکھ کر یقین کرنا مشکل ہے کہ موصوف خود کو صحافی گردانتے ہیں۔ اس نام نہاد آپریشن میں ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا جس پر الزام ہے کہ وہ خود کو سماء ٹی وی کا بیورو چیف بتاکر لوگوں سے دھوکہ دہی میں ملوث ہے۔ ٹی وی کیمروں کے سامنے ملزم کی وہ کُٹ لگائی گئی کہ الامان الحفیظ ۔۔۔

کیا ریاست کے قوانین اس بات کی اجازت دیتے ہیں کہ گرفتار ملزمان کا چہرا میڈیا کی زینت بنایا جائے، مارکٹائی اور تشدد کے حربے سرِعام استعمال کیے جائیں، عزتِ نفس و بدسلوکی کا تو رونا ہی نہیں کہ یہ یہاں نایاب ہے اور کسی شریف آدمی کو بھی دستیاب نہیں، اگر یقین نہ آئے تو کسی ناکے پر رینجرز یا پولیس کی کسی ٹولی کو "نہ" کہہ کر دیکھیں۔ ;)اب خفیہ آپریشن تو ٹی وی چینل کے ذریعے گھر گھر پہنچ گیا لیکن اس تمام خفیہ آپریشن میں قانوں کہاں تھا کچھ پتہ نہیں۔ پولیسئے تو چھوڑیئے لیکن ستم ظریفی تو یہ ہے کہ ان کھمبیوں کی طرح اُگ آنے والے ٹی وی چینلز نے ہر طرح کے قوانین و صحافتی اخلاقیات سے عاری لوگوں کو بھی صحافی کے درجے پر فائز کردیا ہے۔

اس پروگرام کو دیکھتے ہوئے مجھے "مرانڈا وارننگ" Miranda warning یاد آگئی جو امریکی پولس کسی بھی ملزم کو گرفتار کرکے تفتیش سے پہلے اس کے سامنے پڑھتی ہے۔۔۔
تمہیں اس کا اختیار ہے کہ خاموش رہو، اور جو کچھ بھی تم کہو گے وہ عدالتوں میں تمہارے خلاف استعمال کیا جاسکتا ہے۔ تمہیں اپنے وکیل سے مشورے کا حق حاصل ہے اور یہ بھی کہ سوال و جواب کے دوران وکیل تمہارے ساتھ موجود ہو۔ اگر وکیل کا خرچ برداشت نہیں کرسکتے تو بلامعاوضہ وکیل مہیا کیا جائے گا۔

1 comment:

جواد احمد خان said...

بہت عمدہ جناب۔۔۔۔
پاکستانی میڈیا مسابقت کی دوڑ میں اتنا حواس باختہ ہو چلا ہے کہ استغاثہ اور جج کے فرائض بھی خود ہی سنبھال لیے ہیں۔

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here